Hazrat Nooh (peace be upon him) was a Prophet and Messenger of Allah. He is mentioned in the Quran as a prophet of old, sent to preach to his people and warn them against disobeying Allah‘s commands.

Dua for Hazrat Nooh in Arabic

((رَبِّ اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِمَن دَخَلَ بَيْتِيَ مُؤْمِنًا وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَلَا تَزِدِ الظَّالِمِينَ إِلَّا تَبَارًا ))

قرآن مجید میں  ایک سورہ حضرت نوح علیہ السلام کے نام سے آیا ہے ۔ حضرت نوح نے تقریبا ۲۵۰۰ سال عمر کی ہے جس میں ۹۵۰ سال تبلیغ کی اور طوفان کے بعد ۵۰ یا ۶۰ سال زندہ رہے اور ان کی نسل ان کے بیٹے حام ، سام اور یافث سے آگے بڑھی ۔ اللہ تعالی نے حضرت نوحؑ کو اپنی قوم کی طرف بھیجا تاکہ قوم کو دردناک عذاب کے آنے سے پہلے ڈرائیں انھوں نے قوم سے کہا : اللہ کی عبادت کرو ، اس سے ڈرو اور میری اطاعت کرو اللہ تمھارے گناہوں کو بخش دےگا۔

جناب  نوح کے اس پیغام سے لوگ ہوش میں نہیں آئے تو جناب نوح نے کہا : پروردگارا ! میں نے اپنی قوم کو دن رات بلایا پھر بھی میری دعوت کا کوئی اثر نہیں ہوا سوائے اس کے کہ کہ انہوں نے فرار اختیار کیا اور جب میں نے انہیں دعوت دی تو انہوں نے اپنی انگلیوں کو کانوں میں رکھ لیا اور اپنے کپڑے اوڑھ لئے اور شدت سے اکڑے رہے ۔ میں نے علی الاعلان اور خفیہ طور سے دعوت دی کہ خدا تمہیں بخش دے گا اور مال ، اولاد ، پانی ، باغات اور نہروں کے ذریعے تمھاری مدد کرے گا لیکن لوگوں نے بہت بڑا مکر کیا اور لوگوں سے کہا  کہ خبردار ! اپنے خداؤں کو مت چھوڑنا تو جناب نوح نے کہا کہ پروردگار اس زمین پر بسنے والے کافروں میں سے کسی کو نہ چھوڑنا اگر انہیں چھوڑدے گا  تو تیرے بندوں کو گمراہ کریں گے اور فاجر و کافر کے علاوہ کوئی اور اولاد پیدا نہیں کریں گے پھر جناب نوحؑ نے دست بدعا ہوکر فرمایا : (( رَبِّ اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِمَن دَخَلَ بَيْتِيَ مُؤْمِنًا وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَلَا تَزِدِ الظَّالِمِينَ إِلَّا تَبَارًا ))
پروردگارا  ! مجھے اور میرے والدین کو اور جو ایمان کی حالت میں میرے گھر میں داخل ہو اور تمام مؤمن مردوں اور عورتوں کو معاف فرما اور کافروں کی ہلاکت میں مزید اضافہ فرما ))

سورہ مؤمنون میں آیا ہے جب لوگوں نے حضرت نوح (ع) کو جھٹلایا تو فرمایا : (( رب  انی مغلوب فانتصر ))  ( پروردگار ان کی تکذیب کے مقابلے میں میری مدد فرما ) ۔ اس کے بعد اللہ تعالی نے وحی کی کہ اے نوح ! ہماری نظروں کے سامنے کشتی بناکر مقررہ وقت پر روانہ ہوجا اور جب ساتھیوں سمیت کشتی پر اطمینان سے بیٹھ جاؤ تو اللہ کا شکر ادا کرو اور کہو :  ((رَّبِّ أَنزِلْنِي مُنزَلًا مُّبَارَكًا وَأَنتَ خَيْرُ الْمُنزِلِينَ)) ،   (( پروردگار ہم کو بابرکت منزل پر اتارنا کہ تو بھترین اتارنے والا ہے ))  پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے حضرت امام علی علیہ السلام سے ارشاد فرمایا : اے علیؑ ! جب کسی مقام پر اترنا ہوا تو کہو : (( اللہم انزلنی منزلا مبارکا و انت خیر المنزلین )) تاکہ اس مقام کی خوبی آپ کو نصیب ہو اور بدی آپ سے دور ہوجائے  ۔

جب کشتی چلنے لگی تو جناب نوح نے اپنے فرزند کو جو الگ جگہ پر تھا آواز دی کہ اے فرزند ہمارے ساتھ کشتی میں سوار ہوجا اور کافروں میں سے نہ ہوجانا ، اس نے کہا میں عنقریب پہاڑ پر پناہ لے لوں گا اور وہ مجھے پانی سے نجات دے گا ۔ جناب نوح نے کہا : آج حکم خدا سے کوئی بچانے والا نہیں ہے. بہرحال ،  نوح کا بیٹا کشتی پر سوار نہیں ہوا اور جناب نوح نے اپنے پروردگار کو پکارا کہ پروردگار میرا فرزند میرے خاندان میں سے ہے اور تیرا وعدہ خاندان کو بچانے کا برحق ہے تو ارشاد ہوا : اے نوح یہ تمھارے خاندان میں سے نہیں ہے ، یہ لڑکا سرتا پا خطاکار  ہے لھذا مجھ سے اس چیز کے بارے میں سوال نہ کرو جس کا تمھیں علم نہیں ہے میں تمھیں نصیحت کرتا ہوں کہیں تمھارا شمار جاہلوں میں نہ ہوجائے ! تو حضرت نوحؑ نے فرمایا : (( رَبِّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ أَنْ أَسْأَلَكَ مَا لَيْسَ لِي بِهِ عِلْمٌ وَإِلاَّ تَغْفِرْ لِي وَتَرْحَمْنِي أَكُن مِّنَ الْخَاسِرِينَ))  ؛ (( میرے رب میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں اس بات سے کہ ایسی چیز کا تجھ سے سوال کروں جس کا مجھے علم نہیں ہے اور اگر تو مجھے معاف نہیں کرے گا اور مجھ پر رحم نہیں کرے گا تو میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوجاؤں گا )) .  یہاں پر ایک ظریف نکتہ یہ ہوسکتا ہے کہ سعادت اور کامیابی کیلئے حسب و نسب معیار نہیں ہے بلکہ عمل صالح ملاک ہے ۔ اگر انسان کا عمل صالح ہو اور اللہ اور رسول کی اطاعت میں ہو تو دنیوی اور اخروی کامیابی ہے اگر عمل صالح نہ ہو تو اولو العزم پیغمبر کا بیٹا بھی کیوں نہ ہو وہ ظالموں میں شمار ہوگا ۔

Hazrat Nooh ki Dua in Urdu Hazrat Nooh ki Dua in Urdu Hazrat Nooh ki Dua in Urdu